کیا ادھار فروخت کرنے کی صورت میں زیادہ رقم وصول کرنا جائز ہے؟
سوال نمبر:1191
بعض لوگ کھاد اور ادویات‘ جن کا تعلق زراعت سے ہے، زمیندار کو بازار کے ریٹ سے کچھ رقم زیادہ طے کر کے ادھار دے دیتے ہیں۔ کیا ایسا کرنا جائز ہے؟
سوال پوچھنے والے کا نام: جمعہ خان
- مقام: رحیم یار خان
- تاریخ اشاعت: 07 ستمبر 2011ء
موضوع:خرید و فروخت (بیع و شراء، تجارت)
جواب:
آپ نے جو بات پوچھی ہے وہ ایک غریب آدمی کی مجبوری سے گو غلط فائدہ اٹھانا بھی ہے،
مگر دوسری طرف گاہک کی ایک حد تک ضرورت پوری ہوتی ہے۔ چونکہ منافع کی منصفانہ حد شریعت
میں مقرر نہیں، لہٰذا یہ صورت بھی اسی ضمن میں آتی ہے۔ اصولاً سودا صحیح ہے۔ البتہ دوکاندار
گاہک سے حسن سلوک اور رحمدلی و ہمدردی کے تحت کم سے کم نفع لے تو اسلامی سیرت سے قریب
تر ہے۔ بہرحال صورت مسؤلہ میں سودا شرعاً جائز ہے کہ حرمت کی دلیل نہیں۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
مفتی:عبدالقیوم ہزاروی
Print Date : 21 November, 2024 10:35:05 PM
Taken From : https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/1191/