جواب:
اگر سجدہ سہو درود شریف پڑھنے کے بعد یا سلام پھیرنے کے بعد یاد آیا تو اس وقت بھی سجدہ سہو کیا جا سکتا ہے اور کرنا ضروری ہے تاکہ نماز مکمل ہو جائے۔ البتہ اگر سلام پھیرنے کے بعد کوئی ایسا عمل کیا ہو جو مفسد نماز ہو تو پھر سجدہ سہو ساقط ہو گیا۔ یعنی جب تک نماز میں ہے سجدہ سہو کر سکتاہے۔
فتاویٰ عالمگیری میں ہے :
اذا نسی قراءة التشهد حتی سلم ثم تذکر عاد و تشهد و عليه السهو.
(فتاویٰ عالمگيری، جلد 1، صفحه 127)
اگر کوئی تشہد بھول گیا اور سلام پھیر دیا، پھر جلدی یاد آ گیا تو تشہد پڑھے، پھر سجدہ سہو کرے اور سلام پھیرے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔