جواب:
دین اسلام کا ایک ظاہری رخ ہے جسے شریعت کہتے ہیں اور ایک باطنی رخ ہے جسے طریقت کہتے ہیں۔ تصوف یا طریقت معرفت الہی کا ایک اہم ذریعہ ہے، بشرطیکہ کوئی نیک، متقی، پرہیزگار اور پابند شرع شیخ مل جائے اور اس کے ہاتھ پر بیعت کر لی جائے۔ آپ کوشش کریں کہ اگر کوئی ان صفات کا حامل شخص مل جائے تو اس کے ہاتھ پر بیعت کریں۔ لیکن یہ بھی ضروری ہے کہ اس کے پاس علم دین ضرور ہو تاکہ حلال و حرام، پاک و نجس اور دیگر امور شرعیہ سے واقف ہو۔ اپنے مریدین کی تربیت سنت مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ذریعے کرے، خود بھی پرہیزگار ہو اور مریدین کو بھی پرہیز گاری کا درس دے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔