سونے اور چاندی پر زکوۃ کے متعلق وضاحت فرما دیں؟
سوال نمبر:1044
<p>میرے زکوۃ کے متعلق دو سوالات ہیں</p>
<p>1۔ اگر کسی کے پاس ایک تولہ سونا ہو اور چند ہزار روپے ہوں تو کیا اس پر زکوۃ فرض ہے؟ (کیوں کہ بعض لوگوں کے نزدیک وہ چاندی کے نصاب کو پہنچ چکا ہے)</p>
<p>2۔ اگر کسی کے پاس سونا اور چاندی ہوں لیکن دونوں ہی نصاب کو نہ پہنچتے ہوں تو کیا اس پر زکوۃ فرض ہے؟ اگر فرض ہے تو ساڑھے سات تولے سونے کی قیمت پر ہے یا ساڑھے باون تولے چاندی کی قیمت پر۔ یا اس میں اختیار ہے کہ جس نصاب پر چاہے دے دیں؟</p>
<p>برائے مہربانی تفصیلی جواب عنایت فرمائیں۔</p>
سوال پوچھنے والے کا نام: ذوالفقار
- مقام: راولپنڈی، پاکستان
- تاریخ اشاعت: 16 جون 2011ء
موضوع:زکوۃ
جواب:
1۔ ایک تولہ سونا اور چند ہزار روپے ہوں تو سونے کی قیمت معلوم کریں، قیمت اور نقدی
جمع کر کے اگر چاندی کا نصاب بن جاتا ہے تو زکوۃ واجب ہے اگر نصاب نہیں بنتا تو نہیں۔
2۔ سونا اور چاندی دونوں موجود ہیں مگر دونوں نصاب تک نہیں پہنچتے تو پھر دونوں کو جمع کریں
تو جو نصاب بنتا ہے یعنی چاندی یا سونے کا تو زکوۃ واجب ہے۔
امام شافعی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
ويضم الذهب الی الفضة و عکسه بجامع الثمينه.
سونے کو چاندی سے ملانے یا چاندی کو سونے سے ملانے پر جو نصاب بنتا ہے اس پر زکوۃ
فرض ہوگی۔
(در مختار، ج : 2، ص : 303)
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
مفتی:صاحبزادہ بدر عالم جان
Print Date : 21 November, 2024 06:52:56 PM
Taken From : https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/1044/