جواب:
قرآن مجید اللہ کا کلام ہے اور اللہ کا کلام اللہ کی صفت قدیمہ ہے لہذا کلام
الہٰی مخلوق نہیں ہے۔
اہل سنت و الجماعت کے نزدیک صفات باری تعالیٰ لا عين ولا غير ہیں یعنی صفات باری تعالیٰ عین ذات باری نہیں لیکن ذات باری تعالیٰ سے الگ ہو کر پائی بھی نہیں جاتیں۔
ایک کلام نفسی ہے یعنی قرآن کا مفہوم و معنی۔ یہ اللہ کی صفت قدیمہ ہے اور غیر مخلوق ہے۔ دوسرا کلام لفظی حادث ہے یعنی کلمات و الفاظ۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔