عمرہ کی ادائیگی کا طریقہ کار کیا ہے؟


سوال نمبر:5183
السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ! کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ کے بارے میں کہ زید تعلیم یافتہ نہیں، دینی حوالے سے بھی زیادہ علم نہیں رکھتا اور عربی دیکھ کر بھی نہیں پڑھ سکتا۔ اس کا عمرہ پر جانے کا بہت شوق ہے ان کے لئے کیا حکم ہے؟ آسان طریقہ عمرہ بتائیں۔

  • سائل: عبدالمنانمقام: کراچی
  • تاریخ اشاعت: 03 دسمبر 2018ء

زمرہ: عمرہ کے احکام و مسائل

جواب:

مقررہ دنوں (یعنی اَیّامِ حج) کے علاوہ مخصوص عبادات کے ساتھ اﷲ تعالیٰ کے گھر کی زیارت کرنے کو عمرہ کہتے ہیں یعنی میقات سے احرام باندھنا، دو نفل نماز پڑھنا اور عمرہ کی نیت کے بعد تلبیہ، طواف، سعی اور حلق کرانا عمرہ کہلاتا ہے۔

عمرہ کے فرائض و واجبات

عمرہ کے دو فرائض ہیں:

  1. حدودِ حرم کے باہر سے احرام باندھنا
  2. طواف کرنا

یہ چھوٹ جائیں تو عمرہ باطل ہو جاتا ہے۔

عمرہ کے واجبات

  1. صفاء و مروہ کے درمیان سعی کرنا
  2. حلق (سر کے بال منڈوانا) ہے یا قصر (سر کے بال کٹوانا)

یہ چھوٹ جائیں تو ایک بکرا بطور دم دینا پڑتا ہے۔

احرام کا طریقہ

احرام باندھنے سے قبل جسم کی ظاہری صفائی کا خاص طور پر اہتمام کرنا چاہیے۔ ناخن تراشیں، زیر ناف اور بغل کے بال صاف کریں، مونچھیں اور داڑھی درست کریں اس کے بعد جسم کو اچھی طرح مَل کر نہائیں۔ خوشبو لگائیں پھر مرد سلا ہوا کپڑا اتار کر بغیر سلی ہوئی ایک چادر کا تہہ بند ناف کے اوپر سے باندھیں اور ایک چادر کندھوں سے اوڑھ لیں، سر ننگا رکھیں اور دونوں بازو ڈھانپ لیں۔ خواتین اپنے کپڑوں میں ہی احرام کی نیت کریں۔

احرام کی نیت

احرام باندھنے کے بعد دو رکعت نماز احرام کی نیت سے ادا کریں۔ سلام پھیر کر احرام کی نیت کرتے ہوئے اپنی زبان سے کہیں۔

اَللَّهُمَّ نَوَيْتُ الْعُمْرَة وَاحْرَمْتُ بِه فَتَقَبَّلْه‘ مِنِّیْ

”الہٰی میں عمرہ کی نیت کرتا ہوں اور میں نے احرام باندھ لیا ہے اسے میری طرف سے قبول فرما۔“

عمرہ کی نیت

احرام کی نیت باندھنے کے فوراً بعد مرد سر ننگا کر کے اور عورتیں سر ڈھانپ کر نیت کریں۔ عمرہ کی نیت کے مسنون الفاظ یہ ہیں:

اَللَّهُمَّ اِنِّیْ اُرِيْدُ الْعُمْرَة فَيَسِّرْهَالِیْ وَتَقَبَّلْهَا مِنِّیْ وَاَعِنِّیْ عَلَيْهَا وَبَارِکْ لِیْ فِيْهَا نَوَيْتُ الْعُمْرَة وَاَحْرَمْتُ بِهَا ِﷲِ تَعَالٰی

”اے اﷲ میں نے عمرہ کا ارادہ کیا اس (کی ادائیگی) کو میرے لئے آسان فرما اور مجھ سے قبول کر لے اور اس کے ادا کرنے میں میری مدد فرما۔ اور اِس میں میرے لئے برکت عطا فرما۔ میں نے عمرہ کی نیت کی اور اس کے ساتھ اﷲتعالیٰ کے لئے احرام باندھا۔“

تلبیہ

نیت کرتے ہی مرد ذرا بلند آواز سے جبکہ خواتین آہستہ آواز سے تین بار تلبیہ پڑھیں، تلبیہ کے الفاظ یہ ہیں:

لَبَّيْکَ اَللَّهُمَّ لَبَّيْکَ، لَبَّيْکَ لاَ شَرِيْکَ لَکَ لَبَّيْکَ، اِنَّ الْحَمْدَ وَالنِّعْمَة لَکَ وَالْمُلْکَ، لاَ شَرِيْکَ لَکَ-

”میں حاضر ہوں، یااﷲ میں حاضر ہوں، میں حاضر ہوں تیرا کوئی شریک نہیں میں حاضر ہوں، بے شک تمام تعریفیں اور نعمتیں تیرے لئے ہیں اور ملک بھی، تیرا کوئی شریک نہیں۔“

دعا

تلبیہ کے بعد درود شریف پڑھیں اور پھر یہ دعا مانگیں:

اَللّٰهُمَّ إنِّیْ اَسْئَلُکَ رِضَاکَ وَالْجَنَّة وَ اَعُوْذُبِکَ مِنْ غَضَبِکَ وَالنَّارِ

”اے اﷲ میں آپ سے آپ کی رضا اور جنت مانگتا ہوں اور آپ کی ناراضگی اور جہنم سے آپ ہی کی پناہ چاہتا ہوں۔“

اس کے بعد اور جو دعائیں چاہیں مانگیں، اب آپ پر احرام کی پابندیاں شروع ہو گئی ہیں لہٰذا ہمہ وقت ان پابندیوں کو ملحوظ رکھتے ہوئے زیادہ سے زیادہ تلبیہ پڑھتے رہیں۔ سفرِ آخرت کو یاد کرکے اپنے گناہوں پر دل سے تائب ہوں۔ اللہ کی محبت و خشیت کو دل میں اتارنے کی کوشش کریں۔

حرمِ مکہ میں داخل ہونے کی دعا

حرمِ مکہ میں نہایت ادب و احترام سے یہ دعا پڑھتے ہوئے داخل ہوں:

اَللّٰهُمَّ اِنَّ هٰذَا حَرَمُکَ وَحَرَمَ رَسُوْلِکَ فَحَرِّمْ لَحْمِیْ وَدَمِیْ وَعَظَمِیْ عَلٰی النَّارِ اَللَّهُمَّ اٰمِنِّیْ مِنْ عَذَابِکَ يَوْمَ تَبْعَثُ عِبَادَکَ وَاجْعَلْنِی مِنْ اَوْلِيَآئِکَ وَاَهْلِ طَاعَتِکَ وَتُبْ عَلَّی اِنَّک اَنْتَ التَّوَابُ الرَّحِيْمُ-

”اے اﷲ یہ تیرا اور تیرے رسول پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا حرم ہے پس میرے گوشت، خون اور ہڈیوں کو آگ پر حرام کر دے۔ اے اﷲ ! مجھے اپنے عذاب سے محفوظ رکھ۔ جس روز تو اپنے بندوں کو اٹھائے گا اور مجھے اپنے ولیوں اور اطاعت گزاروں میں شامل کردے اور مجھ پر نظرِ کرم فرما۔ بے شک تو توبہ قبول کرنے والا (اور) بڑا رحم کرنے والا ہے۔“

مسجد حرام (حرم شریف) میں داخل ہونے سے قبل تازہ وضو کریں پھر بڑے ہی والہانہ عشق و محبت، ذوق و شوق اور عجز و انکساری کے ساتھ لبیک کہتے ہوئے اور دعائیں مانگتے ہوئے پہلے سیدھا پاؤں اندر رکھیں اور یہ دعا پڑھیں:

بِسْمِ اﷲِ وَالصَّلٰوة وَالسَّلَامُ عَلٰی رَسُوْلِ اﷲِ اَللّٰهُمَّ افْتَحْ لِیْ اَبْوَابَ رَحْمَتِکَ

پھر یہ نیت کریں کہ اے اﷲ! میں جتنی دیر اس مسجد میں رہوں اتنی دیر کے لئے اعتکاف کی نیت کرتا ہوں۔

بیت اﷲ پر پہلی نظر

مسجد حرام میں داخل ہونے کے بعد جونہی بیت اﷲ پر پہلی نظر پڑے تو یہ کہیں:

اَﷲُ اَکْبَرُ اَﷲُ اَکْبَرُ اَﷲُ اَکْبَرُ- لَآ اِلَهٰ اِلاَّ اﷲُ وَاﷲُ اَکْبَرُ-

اس کے بعد آپ ربِّ کریم کے حضور ہاتھ اٹھا کر خوب دعائیں مانگیں کیونکہ یہ قبولیت کے خاص لمحات ہیں پھر آپ لبیک کہتے ہوئے کعبۃ اﷲ کی طرف قدم بڑھائیں اور حجرِ اسود کے بالکل سامنے آ کر طواف کی نیت کریں۔

طواف کی نیت

طواف سے قبل مرد حضرات (اضطباع کریں یعنی) اپنا سیدھا بازو چادر سے باہر نکال لیں اور حجر اسود یا اس کی سیدھ میں بنی ہوئی فرش کی کالی پٹی کے بائیں طرف کھڑے ہو کر خانہ کعبہ کی طرف منہ کر کے ان الفاظ میں نیت کریں:

اَللّٰهُمَّ اِنِّیْ اُرِيْدَ طَوَافَ بَيْتِکَ الْحَرَامِ فَيَسِّرْهُ لِیْ وَتَقَبَّلْهُ مِنِّیْ سَبْعَة اَشْوَاطٍ ِﷲ تَعَالٰی عزّوجل-

”اے اﷲ میں تیرے مقدس گھر کا طواف کرنے کی نیت کرتا ہوں۔ پس تو اسے مجھ پر آسان فرما دے اور میری طرف سے سات چکروں کے (طواف) کو قبول فرما۔ جو محض تجھ یکتا عزوجل کی خوشنودی کے لئے (اختیار کرتا ہوں)۔

اِستِلام (حجرِ اسود کو بوسہ دینا یا اشارے سے چومنا)

طواف کی نیت کے بعد کالی پٹی کے اوپر آئیں اور حجر اسود کے مقابل ہو کر کانوں تک ہاتھ اس طرح اُٹھائیں کہ ہتھیلیاں حجر اسود کی طرف رہیں اور کہیں:

بِسْمِ اﷲِ وَالْحَمْدُ ِﷲِ وَاﷲُ اَکْبَرُ وَالصَّلٰوة وَالسَّلاَمُ عَلٰی رَسُوْلِ اﷲِ

اور ہاتھ چھوڑ دیں، ممکن ہو تو حجر اسود کو بوسہ دیں ورنہ ہاتھوں سے اس کی طرف اشارہ کرکے انہیں بوسہ دے لیں اور اَللَّہُمَّ اِیْمَانًا بِکَ وَاِتِّبَاعًا لِسُنَّۃِ نَبِیِّکَ کہتے ہوئے کعبہ تک بڑھیں۔

طواف کی دعا

اب کالی پٹی پر کھڑے کھڑے ہی اپنا رخ اس طرح تبدیل کریں کہ کعبۃ اﷲ آپ کے بائیں طرف ہو اور درج ذیل دعا پڑھنے کے بعد مرد رمل کرتا (اکڑ کر کندھے ہلاتے ہوئے) آگے بڑھے جبکہ عورتیں رمل نہیں کریں گی۔ دُعا یہ ہے۔

سُبْحَانَ اﷲِ وَالْحَمْدُ ِﷲِ وَلَآ اِلَهٰ اِلاَّ اﷲُ وَاﷲُ اَکْبَرُ وَلاَ حَوْلَ وَلاَ قَوَّة اِلاَّ بِاﷲِ الْعَلِیِّ الْعَظِيْمِ اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰی سَيِّدِنَا مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی اٰلِ سَيِّدِنَا مُحَمَّدٍ وَّبَارِک وَسَلِّمْ-

نوٹ: اگر طواف کی دعا یاد نہ ہو تو پھر سبحان اﷲ، الحمد اﷲ، اﷲ اکبر، استغفار یا کلمہ شہادت کا ورد جاری رکھیں، اس طرح چلتے چلتے جب آپ دوبارہ کالی پٹی پر پہنچیں گے تو ایک چکر مکمل ہو گا، تین چکر کے بعد رمل بند کر دیں اور باقی چار چکر اپنی عام رفتار سے چلیں۔

طواف اور اضطباع کا اختتام

سات چکر پورے ہونے کے بعد ایک مرتبہ پھر استلام یا استلام کا اشارہ کر کے طواف ختم کر دیں اور اضطباع بھی ختم کر دیں یعنی سیدھا کاندھا بھی ڈھک لیں۔

دو رکعت نماز

مقام ابراہیم پر یا جہاں آسانی سے جگہ مل سکے طواف کے بعد دو رکعت واجب نماز ادا کریں اور پھر دعا کریں۔

مقام ملتزم

اس کے بعد آپ مقام ملتزم (حجر اسود سے باب کعبہ تک کی 8 فٹ دیوار) پر جا کر (اگر جگہ مل جائے) دعا کریں، یہ دعا کی قبولیت کا خاص مقام ہے اور حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یہاں پر بڑی عاجزی سے دیوار سے لپٹ کر دعا مانگتے تھے۔

آب زم زم پینے کی دعا

مقام ملتزم سے فارغ ہونے کے بعد زم زم کے پاس آئیں کعبہ شریف کی طرف منہ کر کے کھڑے کھڑے بسم اﷲ پڑھ کر تین سانسوں میں جتنا پانی پی سکیں پئیں پھر الحمد اﷲ کہیں اور یہ دعا مانگیں:

اَللّٰهُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ رِزْقًا وَّاسِعًا وَّ عِلْمًا نَافِعًا وَّشِفآءَ مِّنْ کُلِّ دَآءٍ

”اے اﷲ میں تجھ سے وسیع رزق اور نفع رساں علم اور ہر ایک بیماری سے شفا کا طلب گار ہوں۔“

سعی کی نیت

آبِ زم زم پینے کے فوراً بعد یا پھر تھوڑا سا آرام کر کے صفاء و مروہ میں سعی کے لئے پہلے حجر اسود پر آئیں اور حسبِ سابق استلام کے بعد باب صفا کی جانب روانہ ہوں، دل میں سعی کی نیت کریں اور زبان سے یہ دعا کریں:

اَللّٰهُمَّ اِنِّیْ اُرِيْدُ السَّعْیَ بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْ وَة سَبْعَة اَشْوَاطِ لِّوَجْهِکَ الْکَرِيْمِ فَيَسّرْهُ لِیْ وَتَقَبَّلْهُ مِنِّیْ-

”اے اﷲ! میں صفا اور مروہ کے درمیان محض تیری خوشنودی کے لئے سات چکروں سے سعی کرتا ہوں پس اِسے میرے لئے آسان کر دے اور مجھ سے وہ قبول فرما۔“

سعی (ہر چکر) شروع کرنے کی دعا

جب نیت اور دعا سے فارغ ہوجائیں تو پھر خانہ کعبہ کی طرف منہ کریں اور دونوں ہاتھ اٹھا کر ہر چکر کے شروع میں اپنی زبان سے یہ الفاظ ادا کریں۔

بِسْمِ اﷲِ اَﷲُ اَکْبَرُ وَ ِﷲِ الْحَمْدُ

”اﷲ کے نام سے شروع کرتا ہوں اﷲ سب سے بڑا ہے اور سب تعریفیں اﷲ ہی کے لئے ہیں۔“

صفا و مروہ پر چڑھنے کی دعا

اِنَّ الصَّفَا وَالْمَرْوَة مِنْ شَعَآئِرِ اﷲِ فَمَنْ حَجَّ الْبَيْتَ اَوِاعْتَمَرَ فَلاَ جُنَاحَ عَلَيْهِ اَنْ يَّطَّوَّفَ بِهِمَا وَمَنْ تَطَوَّعَ خَيْرًا فَاِنَّ اﷲَ شَاکِرٌ عَلِيْمٌO (القرآن)

”بے شک صفا اور مروہ اﷲ کی نشانیوں میں سے ہیں، چنانچہ جو شخص بیت اﷲ کا حج یا عمرہ کرے تو اس پر کوئی گناہ نہیں کہ ان دونوں کے (درمیان) چکر لگائے، اور جو شخص اپنی خوشی سے کوئی نیکی کرے تو یقینًا اﷲ (بڑا) قدر شناس (بڑا) خبردار ہے۔“

صفا و مروہ سے اترنے کی دعا

جب آپ صفا یا مروہ سے اتریں تو اترتے وقت یہ دعا کرتے رہیں۔

اَللّٰهُمَّ اسْتَعْمِلُنْی بِسُنَّة نَبِيِّکَ صلی الله عليه وآله وسلم وَتَوَقَّنِیْ عَلٰی مِلَّتِه وَاَعِذْنِیْ مِنْ مُّضِلاَّتِ الْفِتَنِ بِرَحْمَتِکَ يَا اَرْحَمَ الرَّاحِمِيْنَ-

”اے اﷲ! مجھے اپنے نبی کی سنت کا تابع بنا دے اور مجھے آپ کے دین پر موت عطا کر اور مجھے اپنی رحمت کے ساتھ گمراہ کرنے والے فتنوں سے پناہ دے۔ اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے۔“

مروہ کی طرف چلتے ہوئے یہ دعا کریں

صفا کی سیڑھیوں سے اترتے ہی آپ کے سفر کا آغاز مروہ کی طرف شروع ہوجاتا ہے۔ لہٰذا مروہ کی طرف چلتے ہوئے یہ دعا کرتے رہیں۔

سُبْحَانَ اﷲِ وَالْحَمْدُ ِﷲِ وَلاَ اِلٰهَ اِلاَّ اﷲُ وَاﷲُ اَکْبَرُ وَلاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّة اِلاَّ بِاﷲِ الْعَلِيِّ الْعَظِيْمِ-

”اﷲ پاک ہے سب تعریفیں اﷲ کے لئے ہیں اور اﷲ تعالیٰ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں اور اﷲ سب سے بڑا ہے نیکی کرنے اور گناہ سے بچنے کی طاقت نہیں، مگر اﷲ کی مدد سے، جو بہت بلند شان اور بڑی عظمت والا ہے۔“

اگر مذکورہ دعا زبانی یاد نہ ہو تو پھر دیگر اذکار مثلاً سُبْحانَ اﷲَ، اَلْحَمْدُِﷲِ، اَﷲُاَکْبَرُ، اِسْتِغْفَار (اَسْتَغْفِرُ اﷲ) یا درود شریف کا ورد جاری رکھیں۔

صفا سے مروہ تک جانے کو ایک چکر اور مروہ سے صفا تک واپس آنے کو دوسرا چکر کہتے ہیں۔ اِس طرح ساتواں چکر مروہ پر آ کر ختم ہوتا ہے۔ ہر پھیرے میں جب صفا یا مروہ پہنچیں تو ہاتھ اُٹھا کر قبلہ رُخ ہو کر دُعا کریں۔ ساتویں پھیرے کے بعد اَب سعی ختم ہوگئی آخر میں قبلہ رُخ ہو کر ہاتھ اُٹھا کر دُعا کریں۔

حلق یا تقصیر اور تکمیل عمرہ

جب ساتویں سعی مروہ پر جاکر ختم ہوتی ہے تو عمرہ کے تمام افعال مکمل ہوجاتے ہیں۔ اب مسجدِ حرام سے باہر آئیں۔ مرد حضرات حلق (سارے بال منڈوانا) یا تقصیر (نشانی کے طور پر کچھ بال کتروانا) کرائیں اور خواتین سر کے پچھلے حصے سے صرف ایک پور کے برابر بال کاٹیں۔

اب الحمدﷲ آپ کا عمرہ مکمل ہو گیا، آپ پر احرام کی پابندی ختم ہو گئی اپنی رہائش گاہ پر جا کر احرام اتارا جا سکتا ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔