کیا زیوارت اور نقدی ملاکر نصابِ شرعی بن سکتا ہے؟


سوال نمبر:4251
میرے بھائی نے میری رہائش کی نیت سے میرے لیے ایک پلاٹ خریدا، جس کی میں نے قسطوں کی صورت بھائی کی قیمت ادا کی اورمیں اس پلاٹ کا مالک ہوں۔ میرا اس پلاٹ پرتاحال گھر بنانے کی کوئی نیت نہیں ۔ براہ کرام بتائیں کہ کیا مجھے اس پر زکوۃ دینی ہوگی؟ سوال نمبر02: میرے پاس کچھ سونے کے زیوارت، کچھ چاندی کے اور کچھ نقدی موجود ہے تو کیا میں‌ سب کی قیمت یکجا کرکے نصاب نکالوں اورنصاب شرعی ہونے پر زکوۃ ادا کروں؟

  • سائل: عبداﷲ شیخمقام: حیدرآباد
  • تاریخ اشاعت: 25 جولائی 2017ء

زمرہ: زکوۃ

جواب:

خالی پڑے ہوئے پلاٹ‌ پر کوئی زکوٰۃ نہیں۔ اگر اس میں کوئی چیز کاشت ہوتی ہے تو پیداوار پر عُشر دینا ضروری ہے یا اگر اس سے کرایہ وغیرہ موصول ہوتا ہے یا پلاٹ‌ فروخت کیا جاتا ہے اس سے حاصل ہونے والی رقم نصاب میں شامل کی جائے گی اور اس میں سے زکوٰۃ ادا کی جائے گی۔ خالی پلاٹ‌ پر کوئی زکوٰۃ نہیں‌ ہے۔

آپ کے پاس موجود سونے، چاندی اور نقدی کو ملا کر کل مالیت اگر شرعی نصاب کے برابر بنتی ہے اور آپ سارا سال صاحبِ نصاب رہے ہیں‌ تو اس پر زکوٰۃ کی ادائیگی ہوگی۔ کل کا اڑھائی فیصد زکوٰۃ نکال دیں۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: محمد شبیر قادری