سوال نمبر:2751
السلام علیکم میرا سوال یہ ہے کہ لڑکا اور لڑکی نے نکاح پڑھا نے والے کو تحریری طور لکھ کر دیا (ان کو وکیل بنایا) کہ آپ دو گواہوں کی موجودگی میں مقررہ مہر کے ساتھ نکاح پڑھائیں۔ نکاح پڑھانے والا دو گواہوں کی موجودگی میں بذریعہ skype نکاح پڑھاتا ہے۔ نکاح کے وقت لڑکا اور لڑکی کے علاوہ ان کے والدین اور بھائی بھی موجود ہے۔ نکاح خوان skype پر ان سے کہتا ہے کہ قبو ل ہے لڑکا اور لڑکی جواب ہاں میں دیتے ہیں۔ اس کے بعد خطبہ اور دعا مانگتے ہیں۔ نکاح خوان کے پاس لڑکا اور لڑکی کا شناختی کارڈ، لڑکی کے والد کا شناختی کارڈ، لڑکے کے والد کا شناختی کارڈ بھی موجود ہے اور وکالت نامہ بھی۔ نکاح کے وقت دو مرد (والد اور بھائی) اور لڑکی بھی موجود ہے مگر والد نکاح کے وقت وکیل کے طور پر موجود ہے اور بھائی گواہ کے طور پر جبکہ دوسرا گواہ بذریعہ فون تقریب نکاح میں شریک ہے۔ کیونکہ وہ کسی مجبوری کی وجہ سے نہیں آ سکا اور بعد میں ان سے نکاح فارم پر بطور گواہ دستخط بھی لیا جاتا ہے۔ کیا اس صورت میں نکاح ہو جاتا ہے؟
- سائل: خان قادریمقام: اسلام آباد، پاکستان
- تاریخ اشاعت: 09 ستمبر 2013ء
جواب:
اگر لڑکے اور لڑکی کے علاوہ نکاح کے وقت دو مردوں یا ایک مرد اور دو عورتوں کی
موجودگی میں ایجاب وقبول کیا ہے تو نکاح ہو گیا ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔