نمازوں کوجہراً اور سراً پڑھنے کی حکمت اور مصلحت کیا ہے؟


سوال نمبر:1647
السلام علیکم - نماز فجر مغرب وعشاء جہری اور نماز ظہر وعصر سری پڑھنی کی حکمت اور مصلحت کیا ہے؟

  • سائل: مدثر فرازمقام: انڈیا
  • تاریخ اشاعت: 14 اپریل 2012ء

زمرہ: نماز  |  نماز فجر  |  نماز ظہر  |  نماز عصر  |  نماز مغرب  |  نماز عشاء  |  عبادات

جواب:

پہلی بات یہ کہ یہ امور تعبدی ہیں یعنی جیسے شارع علیہ السلام نے ان کو ادا کرنے کا حکم دیا ویسے ہی ان کو بغیر کسی تبدیلی اور شک وشبہ کے ادا کرنا چاہے۔ ہمیں اس کی حکمت ومصلحت سمجھ میں آئے یا نہ آئے۔ جہری اور سری نمازوں کو ادا کرنے کا حکم ہے، اس لئے بغیر کسی شک وشبہ کے ان پر عمل کیا جائے گا جیسے ہمیں حکم ملا ہے۔

دوسری بات یہ کہ اس کی جو حکمت ومصلحت بیان کی گئی ہے وہ یہ کہ قرآن میں اللہ تعالی نے ارشاد فرمایا :

وَلاَ تَجْهَرْ بِصَلاَتِكَ وَلاَ تُخَافِتْ بِهَا وَابْتَغِ بَيْنَ ذَلِكَ سَبِيلاً

(الْإِسْرَاء - - بَنِيْ إِسْرَآءِيْل، 17 : 110)

اور نہ اپنی نماز (میں قرات) بلند آواز سے کریں اور نہ بالکل آہستہ پڑھیں اور دونوں کے درمیان (معتدل) راستہ اختیار فرمائیںo

ہمیں درمیانی راستہ اپنانے کا حکم دیا گیا کیونکہ شروع میں جب مسلمان نماز پڑھتے تو ساری نمازوں میں اونچی آواز سے قرات کرتے تھے اور کفار کو یہ پسند نہ تھا لہذا وہ مسلمانوں کے قریب آ کر شور وغل کرتے، سیٹیاں بجاتے اور مسلمانوں کو نماز ادا نہیں کرنے دیتے۔ اللہ اور حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں نازیبا کلمات کہتے، گستاخی کرتے اور توہین کرتے تھے۔ اس لئے اللہ تعالی نے مسلمانوں کو حکم دیا کہ نہ تو اتنی اونچی آواز میں پڑھو کہ کفار سن کر بے ادبی وگستاخی کریں اور نہ اتنا آہستہ پڑھو کہ تم خود بھی نہ سن سکو۔ لہذا درمیانی آواز میں قرات کر لیا کرو۔

تیسری بات یہ کہ فجر اور عشاء کے وقت کفار سوئے ہوتے تھے اور مغرب کے وقت کھانے پینے میں مشغول ہوتے تھے اس لئے ان تین اوقات میں حکم دیا کہ جہرا ًنماز ادا کی جائے کیونکہ کفار ان اوقات میں کھانے پینے اور سونے میں مشغول ہوتے ہیں مسلمانوں کو تنگ نہیں کر سکتے، لہذا جہرا نماز کا حکم دیا گیا۔ ظہر اور عصر کے وقت کفار دن بھر گھومتے رہتے تھے۔ اس لئے ان نمازوں میں آہستہ آواز سے پڑھنے کا حکم دیا تاکہ کفار مسلمانوں کو تنگ نہ کر سکیں اور قرات کی آواز سن کر سیٹیاں اور شور وغل نہ کر سکیں۔

مزید راہنمائی کے لیے اس کتاب کا مطالعہ کریں
طہارت اور نماز

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: عبدالقیوم ہزاروی