اگر کوئی رکعت چھوٹ جائے تو کیسے ادا کریں گے؟


سوال نمبر:1392
مسبوق اپنی بقیہ نماز میں قعدہ اولی مندرجہ ذیل صورت میں کس طرح کرے۔ 1۔ اگر ایک رکعت چھوٹ گی؟ 2۔ اگر دو رکعات چھوٹ گئیں؟ 3۔ اگر تین رکعات چھوٹ گیٔں؟ 4۔ اگر چار رکعات چھوٹ گیٔں؟

  • سائل: عمر ارشادمقام: راولپنڈی
  • تاریخ اشاعت: 16 جنوری 2012ء

زمرہ: نماز

جواب:

  • نمازی کی اگر ایک رکعت چھوٹ گئی تو امام کے سلام پھیرنے کے بعد کھڑے ہو کر پہلے ثناء، فاتحہ اور کوئی سورت ملا کر رکعت مکمل کر لے۔ ایسی صورت میں نمازی کی پہلی رکعت امام کے ساتھ رہ گئی تھی، لہذا کھڑے ہو کر پہلی رکعت ادا کرے گا۔
  • اگر دو رکعات چھوٹ گئی تو امام کے سلام پھیرنے کے بعد کھڑے ہو کر ترتیب سے رکعات ادا کرے گا۔ یعنی پہلی رکعت اور پھر دوسری رکعت پڑھے گا۔ کیونکہ تیسری اور چوتھی رکعت اس نے امام کے ساتھ پڑھ لی ہے۔
  • اگر تین رکعات رہ گئی اور امام کے ساتھ ایک رکعت پڑھی تو ایسی صورت میں امام کے سلام پھیرنے کے بعد وہ حسب ترتیب اپنی تین رکعات پڑھے گا، پہلی، دوسری اور تیسری رکعات۔ البتہ پہلی رکعت پڑھنے کے بعد قعدہ کرے گا، پھر کھڑے ہو کر دوسری اور تیسری رکعت ادا کرے گا۔ چھوتھی اس نے امام کے ساتھ ادا کر لی ہے۔
  • اگر نمازی امام کے سلام پھیرنے سے پہلے نماز میں شریک ہوگیا تو ایسی صورت میں اس کی چاروں رکعات چھوٹ گئی ہیں۔ لہذا وہ ترتیب سے چار رکعات ادا کرے گا۔ دو رکعات کے بعد قعدہ کرے، پھر دوسری رکعت کے بعد قعدہ اخیرہ کرے، درود اور دعا پڑھ کر سلام پھیر دے۔

الغرض امام کے ساتھ رہ جانے والی رکعات کو تریب سے ادا کرے گا۔ اگر دوسری رکعت میں شریک ہوا تو پہلی رکعت ادا کرے گا۔ یعنی ثناء سے شروع کرے گا۔ اگر تیسری رکعت میں شریک ہوا تو پہلی اور دوسری ترتیب سے پڑھے گا، اگر چھوتھی رکعت میں شریک ہوا تو تین رکعات جو اس کی چھوٹ گئی ہیں ان کو ترتیب سے ادا کرے گا۔ البتہ پہلی رکعت کے بعد قعدہ کرے گا، دوسری اور تیسری کے بعد پھر قعدہ اخیرہ کرے گا۔ اگر چاروں رکعات چھوٹ گئیں تو کھڑے ہو کر ترتیب سے چار رکعات ادا کرے گا۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔