جواب:
فلم یا مووی اچھی بھی ہوتی ہے اور بری بھی۔ فلم دیکھنے یا نہ دیکھنے کا فیصلہ اس کے موضوع کے اچھے یا برے ہونے پر منحصر ہے۔ اسلامی معاشرت، تاریخ، واقعات، تہذیب و تمدن اور اسی طرح کے دیگر موضوعات پر بنائی جانی والی فلمیں دیکھنے میں کوئی حرج نہیں۔ ایسے موضوعات پر فلمیں بنانا اور دیکھنا ضروری ہے کیونکہ اس سے ہمارے اسلاف کے کارناموں کی یاد تازہ ہوتی ہے۔
اس کے برعکس بیہودہ موضوعات پر بننے والی فحش اور عریاں فلمیں ہماری تہذیب، ثقافت اور اخلاقیات کو بری طرح مسخ کر رہی ہیں، جس سے جرائم اور مجرمانہ سوچ کا ناسور ہمارے معاشرے میں بڑھتا جارہا ہے۔اسلامی تعلیمات اور تاریخ پر مبنی فلمیں اس گندگی کو روکنے میں معاون ثابت ہوسکتی ہیں۔ اس کی مزید وضاحت کے لیے ملاحظہ کیجیے: کیا انبیاء کرام کی حیات پر فلمیں بنانا اور دیکھنا جائز ہے؟
لہٰذا لفظِ فلم سے گھبرانے کی ضرورت نہیں۔ فلم دیکھنے یا نہ دیکھنا کا انحصار اس میں موجود مواد پر ہے۔ اگر موضوع اچھا، اسلامی و مشرقی تاریخ، تہذیب اور ثقافت پر مبنی ہے تو اسے دیکھنے میں کوئی حرج نہیں۔ لیکن اگر فلم کا مواد فحش اور غیر مہذب ہو تو اسے دیکھنا جائز نہیں۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔