امانت کی رقم پر ملنے والے منافع کا مالک کون ہے؟
سوال نمبر:3590
السلام علیکم! میرا ایک سیونگ اکاؤنٹ ہے، جس میں کافی عرصے سے کسی جاننے والے کی امانت پڑی ہوئی ہے۔ بینک ہر سال اس رقم پر منافع دیتا ہے۔ بینک کی طرف سے دیے گئے یہ پیسے کس کی ملکیت ہیں؟ رقم کے اصل مالک کی یا امانت دار (کھاتہ دار، جس کا اکاؤنٹ استعمال ہورہا ہے) کی؟ اس معاملہ کی جتنی بھی صورتیں ہو سکتی ہیں ان سے تفصیلاً آگاہ فرمائیں۔ شکریہ
سوال پوچھنے والے کا نام: ہما رحمان
- مقام: نامعلوم
- تاریخ اشاعت: 28 اپریل 2015ء
موضوع:جدید فقہی مسائل
جواب:
سوال مسؤلہ میں بیان کردہ معاملہ کی ایک ہی صورت ہے کہ جس شخص کے پیسے اکاؤنٹ میں
پڑے ہوئے ہیں، اضافہ بھی اسی کی ملکیت ہے۔ یعنی جو اصلِ زر کا مالک ہے، وہی اس پر ملنے
والے اضافے کا بھی مالک ہے۔ اگر یہ رقم فکس سیونگ اکاؤنٹ میں ہے تو اس پر ملنے والا
اضافہ سود ہے جوکہ حرام کے زمرے میں آتا ہے، اور اگر اکاؤنٹ نفع و نقصان کی شراکت پر
مبنی ہے تو پھر اضافہ پر ملنے والی رقم جائز ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
مفتی:عبدالقیوم ہزاروی
Print Date : 21 November, 2024 07:54:28 PM
Taken From : https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/3590/