قبرستان کے لیے مقبوضہ زمین کا کیا حکم ہوگا؟
سوال نمبر:2042
السلام علیکم
مسئلہ ایک قبرستان کی گھیرا بندی یعنی بونڈری لائن کا ہے۔ گاؤں میں ایک قبرستان ہے، قبرستان میں جانے کا جو راستہ ہے وہ عام غیر مجوروا زمین (G. M. Land) ہے۔ مین گلی سے قبرستان کے اندر داخل ہونیکے راستہ کے پاس (G. M. Land) کا کچھ حصہ ایک غیر مسلم کے قبضہ میں ہے جس میں اس نے بانس کا جھاڑ (Bamboo Plant) لگایا ہے۔ قبرستان میں داخل ہونے کا مین گیٹ لگانے کا مسئلہ ہے۔ غیر مسلم کہتا ہے کہ قبضہ والی جگہ کو چھوڑ کر لگائیں۔ مسلمانوں کا کہنا ہے کہ گیٹ دروازہ وہاں لگایا جائے جہاں قبضہ والی جگہ ہے تاکہ قبرستان میں جانیکے کے راستے میں گندگی نہ ہو۔ قبضہ والی جگہ کے پاس سے راستہ تقریبا 25 فٹ ہے۔ اس مسئلہ کے بارے میں ہماری شرعی طور پر راہنمائی فرمائیں تاکہ اس مسئلہ کا کوئی بہتر حل نکل سکے۔ شکریہ
سوال پوچھنے والے کا نام: غلام قادری خان
- مقام: انڈیا
- تاریخ اشاعت: 28 اگست 2012ء
موضوع:جدید فقہی مسائل | متفرق مسائل
جواب:
قبرستان کی باؤنڈری کے حوالے سے آپ نے پوچھا آپ کے سوال کے مطابق چند ایک چیزیں
ہیں جو غور طلب ہیں۔
1۔ سب سے پہلے یہ دیکھنا ہو گا کہ اس غیر مسلم کا قبضہ اس زمین پر کیوں ہے۔ اگر
تو یہ زمین اس کی ملکیت ہے تو پھر زبردستی اس کی رضا کے بغیر گیٹ لگانا ناجائز ہے۔
زمین مسلم کی ہو یا غیر مسلم کی اس پر ناجائز قبضہ کرنا یا ناجائز استعمال کرنا
اسلام کے اندر حرام ہے۔ لہذا آپ اس سے یہ زمین خریدیں یا اس کے متبادل کوئی اور
زمین دیں۔
2۔ اگر تو غیر مسلم نے ناجائز قبضہ کر رکھا ہے تو پھر اس جگہ گیٹ لگانا جائز ہے
اور آپ اثر و رسوخ رکھنے والے لوگوں کے ذریعے اس کے ناجائز قبضہ کو ختم کروا کر اس
زمین کو زیر استعمال لا سکتے ہیں۔ تاکہ کسی قسم کا کوئی فتنہ و فساد نہ ہو۔ کیونکہ
اسلام ہمیں ہر اس چیز سے روکتا ہے جس سے فتنہ و فساد ہو یا اس کا سبب بنے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
مفتی:محمد شبیر قادری
Print Date : 23 November, 2024 04:50:37 PM
Taken From : https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/2042/